ٹماٹر پاکستان میں انتہائی مقبول سبزی
کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کا زیادہ تر
استعمال کھانا پکانے میں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹماٹر کا اہم استعمال کیچپ میں ہوتا
ہے۔ اس لیٔے پاکستان میں ٹماٹر کی کاشت کسان کے لیٔے منافع بخش ثابت ہوسکتی ہے۔ اس
لیٔے ضروری ہے کہ ٹماٹر کی کاشت جدید پیداواری طریقہ کار سے کی جانی چاہیے۔ ذیل
میں
زرعی ماہرین کی تجاویز پر مبنی پیداواری ٹیکنالوجی دی جا رہے ہے۔
زرعی ماہرین کی تجاویز پر مبنی پیداواری ٹیکنالوجی دی جا رہے ہے۔
ٹماٹر کے لیٔے اچھی نکاسیٔ آب کی حامل
زرخیز زمین کو منتخب کیا جائے۔
وقتِ کاشت
جولائی تا ستمبر
|
پنجاب
|
جولائی تا
اکتوبر
|
سندھ
|
ستمبر، اکتوبر یا اپریل
|
بلوچستان
|
جون تا اگست
|
خیبر
پختونخواہ
|
نرسری کی تیاری
زمین پر ایک فٹ اونچے، چار فٹ چوڑے اور
چھ فٹ لمبے بیڈ بنا لیں۔ اور چوڑائی کے رُخ آدھا انچ گہری لائنیں بنائیں جن کا کا
درمیانی فاصلہ کم سے کم ۲ انچ تک ہو۔ اس مقصد کے لیٔے ڈیڑھ انچ قطر کا سریہ یا
چھڑی بھی استعمال کی جا سکتی ہے۔
بعد ازاں بیج کو ان لائینوں کے درمیان
اس طرح ڈالیں کہ بیج ایک دوسرے کے اوپر نہ آئیں۔ پھربیجوں کو مٹی سے ڈھانپ دیں
اور مناسب مقدار میں پانی لگا دیں۔
نرسری کی منتقلی
تیارشدہ نرسری کی منتقلی سے ۲ دن پہلے
نرسری میں پانی دینا بند کر دیں تاکہ پودے سخت جان ہو جائیں۔ اور پھر منتقلی سے
تقریباً ۲ یا ۳ گھنٹے پہلے پانی لگائیں تاکہ پودوں کو اُکھاڑنا آسان ہو سکے۔
شرحِ بیج
گرام فی ایکڑ80 تا60
فی ایکڑ10,000 سے 8,000 : پودوں کی تعداد
طریقہِ کاشت
فٹ کی پٹڑی5 فٹ سے4.5
|
دو طرفہ
بیجائی کی صورت میں
|
فٹ1.5
|
پودے سے پودے کا فاصلہ
|
کھادوں کا استعمال
بوری پوٹاش 2+ بوری ہوریا 1/2+ بوری ڈی اے پی
2
|
بیجائی کے وقت
|
آدھی بوری یوریا
|
پہلی کھاد کے
ہفتے بعد 4-3
|
ایک نائٹروفاس
|
دوسری کھاد کے
ہفتے بعد 4-3
|
نرسری کی منتقلی کے دوران جڑوں کو کسی
کمرشل اور قابلِ اعتماد بائیو فرٹیلائزر کے محلول میں ۲۰منٹ کے لیٔے بھگو کر
کھیت میں لگانا مفید ہو سکتا ہے۔
|
بائیو فرٹیلائیزر کا استعمال
|
فصل اور زمین
کی ضرورت کے مطابق مائیکرو نیوٹرینٹ والی کھاد کا استعمال کیا جانا ضروری ہے۔
|
دیگر مائیکرو
نیوٹرینٹ کھادوں کا استعمال
|
آبپاشی
نرسری کھیت میں منتقل کرتے وقت پانی
دینا ضروری ہے اور بعد میں ہفتہ وار پانی لگائیں۔ موسمی صورتِ حال اور فصل کی
ضرورت کے مطابق پانی کی مقدار اور وقفے میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔
ٹماٹر کی بیماریاں اورکیڑے اور انکا
تدارک
ٹماٹر کے پودے پر تیلا، سفید مکھی، چور
کیڑا اور لیف مائینر کا حملہ ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ جڑوں کا گلنا اور جراثیمی
سوکھنا عام بیماریاں ہیں جن کے تدارک کے لیٔے محکمۂ زراعت کے نمائندے کے مشورے سے
ادویات کا استعمال کریں۔
وقتِ برداشت
پھل کی برداشت ضرورت کے مطابق کریں ارو
اگر پھل دور لے کر جانا مقصود ہو تو پھل کو سبز حالت میں برداشت
کرلیں۔